« »

Monday, 9 November 2009

کیا یہ لوگ دین اسلام کے داعی ہیں یا ہندو کے ایجنٹ؟



ایک سوال میرے زہن میں اکثرآتا ہے ۔ کہ جو دہشت گردی پاکستان میں ہو رہی ہے ۔مسلمانوں کو مارا جا رہاہے۔علما کو شہید کیا جا رہا ہے۔ اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک قرار دینے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
آپ ٹی وی دیکھ لیں یا اخبار صرف ایک فرقے کہ لوگ اس دہشت گردی کو سپورٹ کرتے دکھائی دیں گے۔
وہ طالبان ہو یا لشکرِ جھنگوی ، سپاہ صحابہ ہو یا ملتِ اسلامی ، وہ مولوی فضل اللہ ہو یا صوفی محمد ، بیت اللہ ہو یا مسلم خان ، لال مسجد ہو یا تبلیغی جماعت ہو یہ مولوی ڈیزل یعنی فضل الرحمٰن ہو۔۔ سب کا تعلق دیو بند سے ہی ہے۔
طالبان کے پاس انڈین اسلحہ اور بغیر خطنہ کے لوگوں کی لاشیں بھی میڈیا کی زینت بن چکی ہیں۔
اور اب 6 نومبر کی یہ نیوز کہ دارلعلوم دیوبند کے اجتماع میں ہندو پنڈت بھی شامل ہوئے، اور سب کو بابا رام دیو نے بھگوت گیتا کے منتر بھی پڑہے۔ جس میں دیو اور دیوی کی کفریہ اور شرکیہ باتیں ہیں۔

کیا یہ لوگ دین اسلام کے داعی ہیں یا ہندو کے ایجنٹ؟ اندرا گاندھی کا 100 سالہ جشن دیوبند میں جانا اور لاکھوں کا چندہ دینا بھی ریکارڈ پر ہے۔
پاکستان میں اہلسنت کے مزہبی اجتماعات خود کش حملوں کی وجہ سے نہیں ہو رہے۔ لیکن دیوبندی تبلیغی جماعت کے اجتماع بغیر کسی خوف کے جاری ہیں، کیونکہ طالبان بھی دیوبندی ہیں اور کبھی اپنوں پر حملہ نہیں کریں گے ۔
بلکہ مسلمان کو ماریں گے ۔

ایک حدیث پاک میں نبیء کریم میں نے خارجیوں کی جو نشانیاں بتائیں  وہ بھی ملاحظہ ہوں۔۔
1 ، خارجی مسلمانو کو قتل کریں گے ۔
2، قرآن بہت پڑہیں گے، لیکن حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔
3، ان کی شلواریں انکے ٹخنوں سے بہت زیادہ اوپر ہوں گی۔
4، مسلمانو پر شرک کا الزام لگا کر ان کو قتل کریں گے۔
5۔ کفار کا ساتھ بڑت نرم ہوں گے۔

 اس حدیث کو سامنے رکھ کر آج کہ خارجیوں کو پہچانیں۔اللہ مسلمانوں  کو فتنے سے بچائے۔ آمین۔

No comments:

Post a Comment